The Persian Gulf Studies Center is proud to publish a glimpse biography and some works of the great author &prominent scholar and researcher of Iran to commemorate its endeavor to introduce history and politics and heritage culture of Iran:
Mohammad Ajam
– Ph.D. in International Law from the University of Casablanca, MA in Political Science, Master of Laws in International Law, M.A in religious studies and Islamic jurisprudence.
– He has published more than 200 articles published in magazines and newspapers and reputable sites, at least 20 of which are presented at regional and international conferences and published in prestigious domestic and foreign magazines.
– Full-time faculty member of the Faculty of Law and Political Science (Azad Mashhad) and lecturer at Ferdowsi University and Payame Noor (1991).
– Speaking fluently English-Arabic-Urdu-French
– Editor for international page of the Khorasan newspaper and Hamshahri newspaper 1988.2003
– Iranian charge de affair in Maputo
– Legal and political Counselor on the Iranian Embassy in India and Iranian representative to the AALCO Organization
– Co author of Green Books(political books) introducing Egypt, Sudan, Morocco, Kyrgyzstan, Mozambique and India.
– Participate in several international training and international seminars, and receives scholarship in netherland on legal Issues in The Hague and receiving international law Diploma, including a degree in Arbitration.
Member and Founder:
– Founders and activists of the Persian Gulf Studies Center, and the Center for Persian Gulf online center. Founder of parssea.org legal and heritage center.
-member of Several think-tanks and research center in Iran& Indian including Observer, International Center for Peace Studies, Persian Gulf Studies Center .
– Founder and editor of Pars Sea Magazine and Human Rights NGO
– Founder of zibad heritage center.
– Member of the Gonabad House and an effective member of the Gonabad Kariz (Persian Qanat) Registered at UNESCO
– Member of Green Sarv Charity Foundation
– Activist in the Society of Cultural Heritage.
– lecturer at universities and research centers both at home and abroad, conducted many radio and television interviews on the Middle East developments.
– Proposer and writer of bill for Persian Gulf National Day registration.
Acknowledgment and Medals
– Honored and appreciated by the scientific and executive officials of the country and his books and numerous articles, including the book documents of the name of the Persian Gulf had chosen as the best book of the 50th anniversary of the Persian Gulf festival.
– receiving honors and medals from various ministers and directors, including the Minister of Foreign affairs and the Minister of Guidance, Vice President, and medal of the Eleventh National Honorary Celebration of the Top National Researchers and Technology.
Number of published articles:
– Author of 10 books including:
– Book of documents of the name of the Persian Gulf of the ancient and eternal heritage of 2002 and 2011.
– Persian Scriptures on Fine Arts in India 2014
– Contribution to the compilation of several books including:
– Persian Scripture on the heritage buildings of India
– The strategic position of Uganda in the region of great lakes
– Structural Analysis of African Guerrillas.
– Various articles published in the scientific and research journal series
– Columnist in khabar online , Articles and political commentary and numerous analyzes in TV. Radio and newspapers such as: Hamshahri, Information(Etelaat), Islamic Republic, Khorasan News, Independent, East, etc.
– Specializing in linguistics and Arabic literature, the author of several articles and theories about geographical names and their roots , including the first one who referred to Qazvin as Arabisized of Caspian, and the title of Caspian Sea In 2002. Also Proving that Ajam is derived from Jam and Yema and related to Jamshidand do not have an Arabic roote, the origins of Iraq (Iraq) and several other geographical names. author of the theory that Yazdgerd III was not killed in a mill in Marv, but in the bloody battle of Nizak Tarkhan in Gonabad city. The theory that the cross is a sun worshiper icon and the icon of the sun. He is the author of a theory about the existence of a freshwater lake in the west of the Persian Gulf before the formation of the present Persian Gulf and its connection to the ocean. The author of an article about the falsehood of the arrival of the first Aryan people to Iran between 3 and 5,000 years ago but the presence of the Aryans is thousands of years older. The author of the paper Kariz civilization and Fenjan (water clock) as the most important time recording in the world also other articles in Iranian studies.
– The author of the first article in defending the name and identity of the Persian Gulf in the press and suggesting the Persian Gulf National Day for the first time was published in the newspaper (Hamshahri, October 16-27, 2002) and simultaneously published on several other websites.
– The author of the famous article in UNSD Historical, Geographical and Legal Validity of the Name: PERSIAN GULF unstats.un.org/unsd/geoinfo/ungegn/docs/23-gegn/wp/gegn23wp61.pdf
Published on the website of the United Nations, 2006.
Source:
– The Special interview of the Shahr Ara newpaperwith Dr.Mohammad Ajam No. 241 Wednesday, May 13, 2017
– The Khorasan Special talk in Iran’s Morning Newspaper with Dr Ajam, Feb. 29, 2016, No. 19196
– Interview with the Democracy Journal (Special Note 44), 29/11/1394
– Interview of the Paik Khorshid Magazine with Dr. Ajam No.33, 2013 For more
information on the links and titles of published articles, see the following links:
http://www.persiangulfstudies.com/fa/index.asp?p=pages&id=870
/?p=590
/?p=8188
خلیج فارس کے مطالعات کے مرکز کو یہ اعزاز حاصل ہو رہا ہے کہ اپنے علمی اور تحقیقی ارکان اور ایران کے معروف مصنف کی کاوشوں کے اعتراف میں ان کی زندگی کا ایک مختصر جائزہ شائع کرے۔
محمد عجم
- کاسابلانکا یونیورسٹی کے بین الاقوامی قانون میں ڈاکٹریٹ، بین الاقوامی قانون اور سیاست میں ماسٹر اور سیاسیات میں گریجویشن کے ساتھ ساتھ دو سو سے زائد مقالوں اور تحقیقات کے مصنف جو معروف مجلوں، اخبارات اور ویب سائٹس پر شائع ہو چکے ہیں، جن میں کم از کم بیس عدد علاقائی اور بین الاقوامی کانفرنسوں میں پیش کیے گئے اور ملکی اور غیر ملکی مجلوں میں شائع ہوئے۔
- مشہد کی آزاد یونیورسٹی کے قانون اور سیاسیات کے شعبے کے کل وقتی استاد اور ۱۳۷۰ ش کی دہائی میں فردوسی یونیورسٹی اور پیام نور یونیورسٹی کے استاد۔
- ماپوتو( موزمبیک) میں ایران کا سفیر
- ہندوستا ن کے ایرانی سفارت خانے میں قانون اور تحقیقی مطالعے کے انچارج اور آلکو کی تنظیم میں ایران کی نمائندہ۔
- مصر، سوڈان، مغرب، کرغیزستان، موزنبیق اور ہندوستان کی سبز کتابوں (Green Books) کی تالیف میں معاونت۔
- متعدد تعلیمی کورسز اور بین الاقوامی سیمیناروں میں شرکت اور لاہہ میں دو عدد تحقیقی اور قانونی کورسز میں شرکت اور بین الاقوامی قانون کے سرٹیفیکیٹ کا حصول جس میں جوڈیشری کے قانون (جوڈیشل لاء) کا سرٹیفیکیٹ بھی شامل ہے۔
– زبانی طور پر بولی انگریزی-عربی-اردو- فرانسیسی
بانی و رکن
- خلیج فارس کے مطالعاتی مرکز کے فعال رکن اور پرشین گلف آن لائن کے بانی۔
- مختلف تھنک ٹینکس اور مراکز کی علمی کمیٹیوں کے رکن، جن میں ہندوستان آبزرور، دفاعی مطالعات (ڈیفینس سٹڈیز)، صلح کے مطالعات کا بین الاقوامی مرکز اور مرکز مطالعات خلیج فارس نیز خبر آن لائن شامل ہیں۔
- مجلہ ’’دریای پارس‘‘ کے بانی اور چیف ایگزیکٹو اور انسانی حقوق کے ادارے، حقوق بشر نوین کے بانی۔
- گنا باد ہوم کے بانی رکن اور یونیسکو میں ’’گناباد قنات‘‘ کی رجسٹریشن کے موثر رکن۔
- سرو چیریٹی آرگنائزیشن کے بانی رکن۔
- زیبد کلچرل ورثہ آرگنائزیشن کے بانی اور مدیر۔
- خراسان کے مخیر حضرات کی ’’مدرسہ ساز کمیٹی‘‘ کے رکن۔
- متعدد ملکی اور غیر ملکی یونیورسٹیز اور سٹڈی سنٹرز میں مڈل ایسٹ کی تبدیلیوں کے سلسلے میں تقاریر اور ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے انٹرویوز۔
- خلیج فارس کے قومی دن کی رجسٹریشن کی تفصیلاتی رپورٹ کے تجویزکار اور پیش کار۔
اعزازی سرٹیفیکیٹ
- علمی اور انتظامی عہدیداران کی جانب سے اعزاز اور متعدد مقالات و کتب کا چناؤ بشمول خلیج فارس کے نام کی اسناد کی کتاب جو کہ خلیج فارس کے بارے میں تحریرات کے پچاس سالہ مقابلے کی فاتح کتاب ہے۔
- کئی وزراء، نائب وزراء اور مختلف عہدیداروں کی جانب سے اعزازی سرٹیفیکیٹس جن میں وزراء خارجہ جناب جواد ظریف، جناب متکی اور اسی طرح صدر مملکت کے معاون جناب ڈاکٹر صالحی اور ثقافت کے وزیر جناب جنتی شامل ہیں۔
- ملک کے نمایاں محققین اور سائنسدانوں کی گیارہویں اعزازی قومی فیسٹیول میں سینئر اطلاقی تحقیق کار کے طور پر انتخاب۔
شائع شدہ تالیفات
۱۰ عدد کتابوں کے مولف اور مصنف جن میں:
- خلیج فارس کے نام کی اسناد کی کتاب ’’پرانی اور زندہ و جاوید میراث‘‘، ۱۳۸۳ش اور ۱۳۸۹ش۔
- ہندوستان کی قابل فخر عمارات پر فارسی میں لکھے ہوئے کتبے۔
- چند کتابوں کی تالیف میں شریک کار جن میں:
- ہندوستان کی قابل فخر عمارات پر فارسی میں لکھے ہوئے کتبے۔
- بڑی جھیل کے علاقے میں یوگنڈا کی سٹریٹجک صورت حال۔
- ’’افریقی گوریلوں کے انتظامی ڈھانچے کا تجزیہ‘‘ نامی کتا ب۔
- علمی اور تحقیقی مجلات میں شائع شدہ مختلف مقالات۔
- روزنامہ ہم شہری، اطلاعات، جمہوری اسلامی، خراسان خبر، مردم سالاری، شرق اور دیگر میں متعدد سیاسی تجزیہ و تحیل اور مقالات۔
- عربی کی زبان شناسی اور زبان دانی کے سپیشلسٹ، جغرافیائی ناموں کے سلسلے میں جدید نظریات پر کئی مقالات کے مصنف نیز بعض عربی الفاظ جن میں وہ پہلا شخص جس نے قزوین کے نام کے پس منظر کی تحقیق اور اسے کاسپین سے عربی سے تبدیل شدہ متعارف کروایا اور دریائے خضر کے ناموں کے متعلق مقالہ ۱۳۸۱ش میں شائع کیا نیز اس بات کو ثابت کیا کہ عجم دراصل جم سے ماخوذ اور یمن، یم سے ماخوذ اور جمشید سے مناسبت رکھتا ہے۔
- لفظ عراق کی بنیاد کی تحقیق اور کچھ دیگر جغرافیائی ناموں کی تحقیق۔
- اس نظریے کے مصنف کے یزدگرد سوم مرو کی (آسیابی؟) میں نہیں بلکہ نیزک ترخان کی خونی جنگ میں گناباد میں قتل ہوا تھا۔
- اس نظریے کے مصنف کہ صلیب سورج کی علامت اور خورشید پرستی کا نشان ہے اور مسیحت میں سر کی موجودگی ایرانی ثقافت کی بنیاد میں موجود ہے۔
- خلیج فارس کے مغرب میں میٹھے پانی کی جھیل کی موجودگی، خلیج فارس کی موجودہ شکل اور بحرِ اوقیانوس سے اس کے اتصال سے پہلے سے تھی۔
- آریائی قوم کی ایران میں پہلی آمد کے تین سے پانچ ہزار سال کے درمیان ہونے جھوٹ کےسلسلے میں ایک مقالے کے مصنف
نیز یہ کہ آریاؤں کی موجودگی اس سے ہزاروں سال قدیم ہے۔
- دنیا میں کاریزی ثقافت کے مقام کے نظریے اور پانی کی گھڑی کے کاریزی تمدن میں تین ہزار سال سے قدیم تر استعمال کے سلسلے میں ایک مقالے اور ایران شناسی کے دوسرے مقالات کے مصنف۔
- خلیج فارس کے نام اور صورتحال کی اسناد اور بالخصوص نام کے دفاع کے مختلف طریقوں کے اولین مقالے کے مصنف اور قومی مطبوعات میں خلیج فارس کے قومی دن کی تجویز کے تجویز کار جو کہ پہلی مرتبہ روزنامہ ہمشہری میں ۱۶ تا ۲۷ مہر ۱۳۸۱ش میں اور ساتھ ہی ساتھ چند دوسری ویب سائٹس پر شائع ہوئی۔
- خلیج فارس آن لائن آرگنائزیشن کے اولین فعال رکن اور علمی مراکز اور اخباری ویب سائٹس کو دسیوں خطوط کا ارسال کرنا اور خلیج فارس کے نام میں تحریف کو افشاء کرنا اور ان کے مقالات میں سے جعلی نام کے حذف کی درخواست۔
- خلیج فارس کے نام کے معتبر ہونے کی شائع شدہ جغرافیائی، تاریخی اور قانونی اسائنمنٹ کے مشہور مقالے کے مصنف جو اقوام متحدہ کی ویب سائٹ پر ۲۰۰۶ء میں شائع ہوا۔
مآخذ
- روزنامہ ’’شہر آراء‘‘ نمبر ۲۴۱ بروز بدھ ۱۳ اردیبہشت ۱۳۹۶ش سے ایک خصوصی گفتگو۔
- روزنامہ ’’صبح ایران‘‘ کی ڈاکٹر عجم سے خراسان سے متعلق خصوصی گفتگو – ۲۹ بہمن نمبر ۱۹۱۹۶
- روزنامہ ’’مردم سالاری‘‘ سے انٹرویو۔ (خط نمبر ۴۴) ۲۹-۱۱-۱۳۹۴ش۔
- ہفتہ وار میگزین ’’پیکِ خورشید‘‘ کا ڈاکٹر عجم سےانٹرویو۔ شمارہ ۳۳، اسفند ۱۳۹۴ش۔
مزید معلومات کے لیے لنکس اور شائع شدہ مقالہ جات کے عنوانات کے لیے مندرجہ ذیل لنکس سے رجوع کریں۔
http://www.persiangulfstudies.com/fa/index.asp?p=pages&id=870
مرکز مطالعات خلیج فارس افتخار دارد که در جهت گرامیداشت زحمات بی شایبه یکی از اعضای برجسته علمی و پژوهشی خود و نویسنده سرشناس ایرانی شمه ای از زندگینامه وی را منتشر نماید:
محمد عجم
– دکترای حقوق بین الملل از دانشگاه کازابلانکا، فوق لیسانس علوم سیاسی ، فوق لیسانس حقوق بین الملل ، لیسانس علوم سیاسی
– نویسنده بیشتر ۲۰۰ مقاله و پژوهش چاپ شده در مجلات و روزنامه ها و سایتهای معتبر که دستکم ۲۰ مورد آن در کنفرانسهای منطقه ای و بین المللی ارایه و در مجلات معتبر داخلی و خارجی چاپ شده است.
– عضو هئیت علمی تمام وقت دانشکده حقوق و علوم سیاسی (آزاد مشهد) و مدرس دانشگاه فردوسی و پیام نور دهه ۱۳۷۰
– مسئول بخش بین الملل روزنامه خراسان و همکار صفحه بین الملل همشهری دهه ۱۳۷۰٫
سفیر موقت در نمایندگی ایران در ماپوتو
– رایزن مطالعاتی و حقوقی سفارت ایران در هند و نماینده ایران در سازمان آالکو
– کمک در تالیف کتابهای سبز مصر، سودان، مغرب، قرقیزستان، موزامبیک و هند
– شرکت در چندین دوره اموزشی و سمینار بین المللی و دو دوره عالی پژوهشی و حقوقی در لاهه و دریافت مدارک حقوق بین الملل از جمله دارای مدرک حقوق داوری.
عضو و بنیانگذار:
– از بنیانگذاران و فعالان مرکز مطالعات خلیج فارس، و مرکز پرشن گلف آنلاین.
– از اعضای هئیت علمی چند مرکز و اندیشکده مطالعاتی از جمله آبزرور هند ،مطالعات دفاعی ، مرکز بینالمللی مطالعات صلح و مرکز مطالعات خلیج فارس و خبر آنلاین
– موسس و سردبیر مجله دریای پارس و موسسه حقوقی حقوق بشر نوین پارس
– عضو موسس خانه گناباد و از اعضای موثر در ثبت قنات گناباد در یونسکو
– عضو موسس خیریه سرو
– موسس و دبیر انجمن میراث فرهنگی زیبد
– عضو کانون خیرین مدرسه ساز خراسان
– سخنرانی های متعدد در دانشگاهها و مراکز مطالعاتی در داخل و خارج کشور و مصاحبه های رادیویی و تلویزیونی در رابطه با تحولات خاورمیانه.
-پیشنهاد دهنده و تهیه کننده طرح های توجیهی برای ثبت روز ملی خلیج فارس
تقدیر نامه ها
– تقدیر از سوی مقامات علمی و اجرایی کشور و برگزیدگی کتاب و مقالات متعدد از جمله کتاب اسناد نام خلیج فارس به عنوان کتاب برتر مسابقه ۵۰ ساله خلیج فارس نویسی
– تقدیرنامه متعدد از وزرا، معاونان وزرا و مدیران کل مختلف ازجمله از وزیران امور خارجه جناب دکتر ظریف و جناب متکی و همچنین از جناب دکتر صالحی معاون رئیس جمهور و جنتی وزیر ارشاد، پژوهشگر برتر اجرایی انتخاب شده در یازدهمین جشنواره ملی تجلیل از پژوهشگران و فناوران برتر کشوری.
تعدادی از تالیفات منتشر شده:
– نویسنده و مولف ۱۰ جلد کتاب از جمله:
– کتاب اسناد نام خلیج فارس میراثی کهن و جاودان ۱۳۸۳ و ۱۳۸۹٫
– سنگ نوشته های پارسی بر بناهای فاخر هند۱۳۹۲
– مشارکت در تالیف چندین کتاب از جمله:
– سنگ نوشته های پارسی بر بناهای فاخر هند
– موقعیت استراتژیک اوگاندا در منطقه دریاچه های بزرگ
– کتاب تحلیل ساختاری چریکهای آفریقایی
– مقالات متعدد منتشر شده در فصل نامه های علمی و پژوهشی
– مقالات و تفسیر سیاسی و تحلیل های متعدد در روزنامه های، همشهری، اطلاعات، جمهوری اسلامی ، خراسان خبر، مردم سالاری، شرق، و ….
– متخصص در زبان شناسی و معربات عربی نویسنده چندین مقاله و نظریه جدید در مورد نام های جغرافیایی و ریشه یابی بعضی معربات و از جمله آنها اولین کسی که نام قزوین را ریشه یابی و آنرا عربی شده از کاسپین معرفی نمود و مقاله نام های دریای خزر را در سال ۱۳۸۱ منتشر کرد . اثبات کننده اینکه عجم برگرفته از جم هست و همچنین یمن به یم و جمشید نسبت دارد، ریشه یابی عراق (ایراک) و چندین نام دیگر جغرافیایی نویسنده نظریه اینکه یزدگرد سوم نه در آسیابی در مرو بلکه در جنگ خونین نیزک ترخان در گناباد کشته شده نویسنده نظریه اینکه صلیب یک نماد مقدس میترایی و آیکون خورشید است و سرو مسیحیت نیز ریشه در تمدن ایرانی دارد.و نویسنده نظریه ای در مورد وجود دریاچه آب شیرین در غرب خلیج فارس قبل از شکل گیری خلیج فارس کنونی و اتصال آن به اقیانوس. نویسنده مقاله ای در مورد کذب بودن ورود اولین قوم آریایی به ایران بین ۳ تا ۵ هزار سال قبل حضور آریایی ها هزاران سال قدیمی تر است .نویسنده مقاله ای و نظریه جایگاه تمدن کاریزی در جهان و کاربرد ساعت آبی بیش از سه هزار سال در تمدن کاریزی و مقالات دیگری در ایران شناسی.
– نویسنده اولین مقاله ویژه راهکارهای دفاع از نام و اسناد هویت خلیج فارس و پیشنهاد دهنده روز ملی خلیج فارس در مطبوعات کشور برای اولین بار که در روزنامه (همشهری مورخ ۱۶ تا ۲۷ مهر ۱۳۸۱ ) و همزمان در چندین وب سایت دیگر نیزمنتشر شد .
– از اولین اعضای فعال سازمان خلیج فارس آنلاین و ارسال دهها نامه به موسسات علمی و وب سایتهای خبری و افشای تحریف نام خلیج فارس و درخواست برای حذف نام جعلی از مقالاتشان.
– نویسنده مقاله معروف اعتبار قانونی، تاریخی و جغرافیایی نام خلیج فارس گزارش منتشر شده در وبسایت سازمان ملل ۲۰۰۶ .
منبع:
– گفتگوی ویژه روزنامه شهر آرا شماره ۲۴۱ چهارشنبه ۱۳ اردیبهشت ۱۳۹۶
http://shahraraonline.com/news/73526
– گفتگوی ویژه خراسان روزنامه صبح ایران با دکتر عجم، ۲۹ بهمن ۱۳۹۴ شماره ۱۹۱۹۶
– مصاحبه روزنامه مردم سالاری (ویژه نامه ۴۴) ۲۹/۱۱/۱۳۹۴
– مصاحبه هفته نامه پیک خورشید با دکتر عجم شماره ۳۳ اسفند ۱۳۹۴، جهت اطلاع بیشتر از لینکها و عناوین مقالات منتشر شده به لینکهای زیر مراجعه شود:
آخرین دیدگاهها